Sunday, July 29, 2012

مالی: ایک نیا جہادی میدان


مالی، 1240192 مربع کلومیٹر پر مشتمل مغربی افریقہ کے اس ملک کی آبادی 14517176 ہے۔ ملک میں 80 فیصد سے زیادہ مسلمان ہیں، عیسائی دو فیصد جبکہ مظاہر پرست تقریباً 18 فیصد ہیں۔ کرنل معمر قذافی کی موت کے بعد یہ ملک بھی ایک تبدیلی سے گزر رہا ہے۔ شمالی مالی کے جن لوگوں نے قذافی کی حمایت میں جنگ کی، واپسی پر انھیں نے "نیشنل موومنٹ فار لبریشن آف اوزاد(NML) تشکیل دے کر آزادی کا مطالبہ کردیا ۔ 6 اپریل کو مملکت "اوزاد" کی آزادی کا اعلان کردیا گیا۔

یہ متنازعہ مملکت مالی کے 60 فیصد شمالی علاقے پر مشتمل ہے۔ اس میں ٹمبکٹو، کدال، گاؤ اور موپٹی کا کچھ حصہ شامل ہے۔ یہاں دو بڑے اہم گروپ ہیں۔ ایک NMLA والوں کا جو سیکولر ذہن رکھتے ہیں، دوسرا گروہ انصارالدین ہے ، جو شریعت اسلامی کا علمبردار ہے۔ اس نے NMLA کے آزادی کا اعلان مسترد کردیا ہے ۔ انصار الدین مالی کو"امارت اسلامی" بنانے کے لیے جہاد کر رہاہے۔ مغربی میڈیا اس گروپ "تنظیم القاعدہ ببلاد مغرب اسلامی" کی شاخ قرار دے رہا ہے۔ یکم اپریل 2012 کو انصار الدین نے مالی کے ایک بڑے شمالی شہر گاؤ پر حملہ کرکے قبضہ کرلیا۔  اگلے روز کدال بھی ان کے قبضے میں آگیا۔ افریقہ میں اِسے القاعدہ کی ایک بڑی کامیابی قرارد یا گیا ہے۔ یاد رہے کہ القاعدہ نے مالی میں جنوری 2012 میں جہادی سرگرمیوں کا اعلان کیا تھا۔ گاؤ پر انصارالدین کے قبضہ سے 10 روز پہلے مالی کے دارالحکومت باماکو میں بھی حکومت کا تختہ الٹ چکا تھا۔ گاؤ پر قبضہ کے بعد مجاہدین کی پیش قدمی جاری ہے۔
دو اپریل کو وہ ایک دوسرے ایک شہر ٹمبکٹو پر بھی قابض ہوگئے ۔ ریوٹرزنیوزایجنسی کے مطابق انھوں نے گورنر آفس، مئیر آفس، ملٹری کیمپ، اور دیگر سرکاری عمارتوں پر کلمے والے جھنڈے لہرا دیے۔ ان فتوحات کے بعد انصار الدین کے کمانڈر عمر نے کہا کہ "ہماری جنگ اسلامی اصولوں کے مطابق لڑی جائے گی۔ ہم بغاوت اور علیحدگی کی تحریک کے خلاف ہیں۔ ہم ہر اُس انقلاب کے خلاف ہیں جو اسلام کے مطابق نہیں ہوگا۔ ہم اللہ کی رضا کے لیے سب کچھ کررہے ہیں، ہم "اوزاد" نہیں بلکہ اسلام چاہتے ہیں، یہی صحیح آزادی ہے کہ انسان طلوع سے غروب تک آزادی سے اسلامی احکام کے مطابق زندگی گزارے۔ ہم کسی عرب کا مانتے ہیں نہ تو آرگ  کو، سفید کو نہ کالے کو، صرف اور صرف اللہ کو"۔
انھوں نے گرفتار 315 فوجیوں ، کدال کے گورنر ، اس کے نائب اور سات کرنلوں کو رہا کرنے کا بھی اعلان کیا۔ نائیجرین  مجاہدین بھی انصار الدین کے ساتھ شمولیت کے لیے آنا شروع ہوچکے ہیں۔ شیطان کبیر امریکہ نے دنیا کو غلام بنانے کا جو کھیل شروع کیا تھا۔ اب وہ آزادی کی تحریک میں بدلتا جارہا ہے۔ آزادی کا دوسرا مطلب اسلام ہے۔

0 comments:

Post a Comment

اپنے تبصروں سے اس بلاگ کو بہتر بنا سکتے ہیں

اگر آپ کے کمپیوٹر میں اردو سپورٹ موجود نہیں تو آپ ذیل میں بنے باکس میں اپنا تبصرہ تحریر کریں اور پھر اسے یہاں سے کاپی کرکے نیچے کمنٹ ( تبصرہ ) باکس میں پیسٹ کریں اور اس کے بعد شائع کردیں۔براہ مہربانی تبصرہ اردو میں ہی کرنے کی کوشش کریں۔